Meaning of Tib e Nabvi is Medicine practiced by the Hazrat Mohammad (P.B.U.H) last prophet of Allah Almighty. Treatment of different diseases with the help of natural foods and herbs. These treatments are derived from Hadees of Hazrat Muhammad (P.B.U.H). This tib (Medicinal treatment) can also be justified from Holy Quran.
Recitation of Holy Quran indeed removes the bodily and spiritual diseases. There are many fruits and foods mentioned in the Holy Quran as well.
Tib e Nabvi Author:
Tib e Nabvi is written by Ibn e Qayyam Jozia (R.A). He was born in 691 Hijri. He got his religious education from Imam Ibn e Timia (R.A). . This book of Imam Jozia (R.A) has been translated in Urdu language by Hakeem Aziz ur Rehman Azami. Ibn e Qayyam Jozi was the friend of Hafiz Ibn e Kaseer. The author died in 751 Hijri.
The book is published by Maktaba e Muhammadia. Apart from that, Tib e Nabawi has also been written by Dr. Khalid Ghaznavi. The book contains more than hundred individual topics.
Last part of book has the description and meanings of some Arabic terms used in medicine. Tibb e Nabawi is a unique Islamic book of its type. Many daily life health disorders can be cured in the light of this tibb. Download Tib e Nabvi from the given link.
Tibe-Nabvi in Urdu Audio:
You can Tibe-Nabvi in Urdu Audio according to chapters. you can listen or download these lectures.easily by clicking Tibe-Nabvi in Urdu Audio.
ایلوویرا کی خصوصیات و استعمالات
ایلوا کا تیل چونکہ جراثیم اور پھپھوند کا قلع قمع کر تا ہے اسلئے اسے کیل مہاسوں ، خارش،دنبل ، ایگزیما ،داد،قراع (Candidacies) اور دیگر جلدی امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے جیل کو مسوڑوں کی خرابی دور کر نے کیلئےماؤتھ واش کے طورپر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جیل تو محفوظ ہے لیکن پورے پتے سے نکالے گئے عرق کو بطور دوااستعمال کرنے میں احتیاط کی ضرورت ہے کیو نکہ اس میں موجود Anthraquinone کے با عث یہ بہت تیز قسم کی قبض کشا دوا بن سکتی ہے۔ اسے طویل عرصے تک یا دوران حمل استعمال کرنا خطر ناک ہوسکتا ہے۔ بعض لوگوں میں ایلوویرا جیل سے جلن اور خارش ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا ہو تو اس کا استعمال ترک کر دیں۔ قبض کشادوا کے طور پر کسی طبیب کے مشورے سے استعمال کریں اور مقرر خوراک سے تجاوز نہ کریں۔
شہد کے ذریعہ بچوں کے نزلہ زکام اور کھانسی کا علاج
ایک تازہ ترین طبی تحقیق کے مطابق سینے کی جکڑن اور کھانسی میں شہد سے بہتر کوئی دوا نہیں۔ شہد خراب گلے میں بھی مفید ہے۔ ماہرین نے حال ہی میں ایک رپوٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا کہ 6 سال سے کم عمر بچوں کو زکام اور کھانسی کے لیے میڈیسن دینے سے گریز کیا جائے۔ والدین چھوٹے بچوں کو زکام و کھانسی کے لیے متبادل علاج فراہم کریں جن میں سے شہد ایک ہے۔ تاہم ماہرین نے ایک سال اور اس سے کم عمر بچوں کو شہد دینے سے منع کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس سے اس عمر کے بچوں کو فوڈ پوائزنگ کا سنگین خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ شہد میں موجود بیکٹریا ایک سال سے کم عمر بچوں کے معدے کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتا۔ تاہم بچوں کو رات میں سونے سے قبل اور سوکر اٹھنے کے بعد ایک چمچہ شہد پلانے سے نزلہ و زکام اور کھانسی کی کیفیت میں آرام ملتا ہے۔